اُجین (نیا نظریہ بیورو) ایک لڑکی کو شادی کا جھانسہ دے کر عصمت دری کرنے والا ایک ملزم اب بھی کھلے عام گھوم رہا ہے۔ متاثرہ فریق کے خاندان نے گزشتہ 24 نومبر کو پولیس میں رپورٹ درج کرائی تھی۔ اس کے بعد ایس پی کو بھی اس کے تعلق سے پوری معلومات فراہم کی گئی تھی ۔ ایس پی کی ہدایات کے باوجود خواتین تھانہ کی جانب سے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے ۔متاثرہ کے اہل خانہ نے بتایا کہ اندرا نگر، اُجین ساکن، سنی چوہان نے سال 2017 میں متاثرہ سے ایک شادی کی تقریب میں ملاقات ہوئی تھی۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان ملنے جلنے کا سلسلہ چلتا رہا۔ اس دوران متاثرہ اور سنی کا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا بھی شروع ہو گیا۔ سنی نے متاثرہ کو شادی کے بارے میں کہا۔ اس دوران دونوں کنبہ کے درمیان شادی کے سلسلے میں بات چیت بھی کی گئی ۔ شادی کا جھانسہ دے کر سنی متاثرہ کے ساتھ غلط حرکتیں کرتا رہا۔ اس درمیان اپریل کی 19تاریخ کو سنی نے متاثرہ سے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔ اس دوران متاثرہ فریق کے خاندان جنہوں نے اسے سمجھانے کی بہت کوشش کی، لیکن وہ نہیں مانا۔بعد میں سنی نے متاثرہ فریق کے لوگوں کو ڈرایا، دھمکایا بھی۔ متاثرہ کنبہ نے خواتین تھانے میں 24 نومبر ایک رپورٹ درج کرائی ۔خواتین تھانے کی جانب سے بھی کارروائی کا کہہ کر معاملے کو ٹالنے والے کام کئے جا رہے ہیں۔ اس دوران سنی نے 28 نومبر کو کسی دوسری لڑکی سے شادی بھی کرلی ۔ اس کی اطلاع بھی متاثرہ فریق کی سے خواتین تھانے میں دی گئی ۔ پولیس چاہتی تو وہاں سے اسے گرفتار کر سکتی تھی۔ لیکن اس نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ اس سے پریشان ہوکر متاثرہ کنبہ کے لوگ ایس پی جناب سچن اتلکر سے بھی ملاقات کی ۔ ایس پی نے خواتین تھانے کو ہدایت دی کہ اس معاملہ میں فوری کارروائی کی جائے ۔ لیکن خواتین تھانے کی انچارج منی پریہارکی لا پرواہی کے سبب عصمت دری کا ملزم کھلے عام گھوم رہا ہے۔ متاثرہ نے پولیس انتظامیہ سے ملزم کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
شادی کا جھانسہ دے کر عصمت دری کرنے والا ملزم کھلے عام گھوم رہا