اندور (نیا نظریہ بیورو)اندور میں مسلسل فلم موسیقی کی محفلیں منعقد ہوتی رہتی ہیں۔ جہاں ان پروگراموں میں شوقیہ گلوکار مسلسل نظر آتے ہیں۔ ان محفلوں میں نئی آوازیں کم ہی نظر آتی ہیں۔ اکثر نئے آنے والے صرف شوق میں بغیر کسی موسیقی ، تال اور سر کے علم کے بغیر پلیٹ فارم پر تازی آواز کے نام پر حاضر ہو جاتے ہیں۔ وہیں کچھ طالب علم تندہی سے برسوں سے سر کو سادھ رہیں ہیں لیکن انہیں مناسب پلیٹ فارم نہیں مل پاتا۔ ادارہ' ناد برہم ' موسیقی محفلوں میں مقامی شاعر سینئر صحافیوں اور نغمہ نگاروں کے گیتوں کو پیش کرنے کیلئے پلیٹ فارم فراہم کر تا ہے ۔ ادارے کے پنڈت موہن شرما نے ادارے میں زیر تعلیم طالب علموں کو پلیٹ فارم پر پریزنٹیشن دینے کے لئے بھی تیار کرر ہے ہیں۔ جن میں بیشتر گھریلو خاتون اور کم سِن لڑکے ہیں۔ ادارے نے '' نہ جانے ! تم کب آ ¶ گے ؟'' نام سے 2 دسمبر کو شام ساڑھے چھ بجے شہر کے وسط میں واقع پریتم لال دعا ہال میں موسیقی کی محفل سجائی ۔ پنڈت موہن شرما ، نیدھی شرما اور طالب علموں نے ،سادے من سر کو سادھ ... جیسے ادارے نغمات سے آغاز کیا۔ محفل کے دیگر موسیقار سنگیتا ناگر ، رتنا جنواسیا ، کپل کماوت ، رینو ناگر ، مادھوی گرگ ، سدا راٹھی ، دےوےش جنواسیا اور راگھو شرما نے ایک سے ایک عمدہ گیت و غزلیں پیش کی ۔ فلمی گیتوں کے علاوہ بھجن جن میں میرا بائی کے لکھے '' پایو جی میں نے رام رتن دھن پائیو '' دےوےش جنواسیا نے اور پنڈت . شرما کی جانب سے موسیقی دئے گئے '' آج میرے رگھوور کی سدھ آئی '' جیسا روایتی بھجن سنگیتا ناگر نے پیش کیا ۔ کم سنی کے باوجود راگھو شرما نے '' دل کا حال سنے دل والا '' کی متحرک پریزنٹیشن دی۔ افسانہ لکھ رہی ہوں ، ندھی شرما ، چندن سا بدن - کپل کماوت ، رک جا رات ٹھہر جا رے چندہ - سدا راٹھی . رنگیلا رے - مادھوی گرگ ان سے ملی نظر - ارچنا گپتا کے علاوہ ہرمونیم کے بہترین آواز سے سجا چاند سا روشن چہرہ اور سہانی رات ڈھل چکی پنڈت موہن شرما نے پیش کئے جسے سامعین نے بے حد پسندکیا۔ فنکاروں کا تعارف اورنظامت کا فریضہ جاوید خان نے بہت ہی خوبصورت انداز میں ادا کیا۔ دیر رات تک سامعین نے پروگرام میں موجود رہ کر لطف اٹھایا اور فنکاروں کو حوصلہ افزائی کی۔
اندور میں موسیقی کی محفل سجی