اُجین (نیا نظریہ بیورو)کارتک میلے میں کل رات میونسپل کارپوریشن کے زیر اہتمام قوالی کی بزم سجی ۔ حب الوطنی اور انسانیت کے پیغام پر مبنی قوالی سے سامعین لطف اندوز ہوئے ۔ اکولا اور اندور سے تعلق رکھنے والے قوال آفتاب قادری اور ڈاکٹر طارق فیض کی پارٹی صوفی بردرس نے اپنے پروگرام کے دوران بین الاقوامی شہرت یافتہ شعرا کی غزلیں مترنم میں پڑھ کر حاضرین کا دل جیت لیا۔ باذوق قارئین کیلئے پیش خدمت ہے کچھ کلام ،بہتی ہے یہ پریم کی گنگا رہنے دو ،کیوں کرتے ہو دیس میں دنگا رہنے دو ،لال ہرے رنگوں میں ہم کو نہ بانٹو،اپنی چھت پرایک ترنگا رہنے دو ،ہم اپنی جان کے دشمن کو ہم اپنی جان کہتے ہیں ،محبت کی اسی مٹی کو ہندستان کہتے ہیں ، ہندو مسلم ایک ہی تھالی میں کھائیں ایسا ہندوستان بنا دے یا مولا ۔صوفی بردرس نے کنور بے چین ، ڈاکٹر بشیر بدر ، ڈاکٹر راحت اندوری اور احمد رئیس نظامی کی غزلوں کو ترنم سے پیش کیا گیا جس پر سامعین نے خوب پذیرائی کی ۔ نصرت فتح علی خان نے کلام ''میرے رشک قمر'' اور ''کیا سے کیا ہو گئے دیکھتے دیکھتے ' سے محفل میں سماں باندھ دیا ۔تمام قوالوں کا استقبال میونسپل کا رپوریشن کے رابطہ عامہ افسر جناب رئیس احمد نظامی نے کیا ۔
کارتک میلے میں قوالی کی سجی بزم