مہو (نیا نظریہ بیورو)صوبہ مدھیہ پردیش کے مہو میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا واقعہ سامنے آیا ہے ۔ مہو میں پانچ سال کی معصومہ سے عصمت دری کے بعد قتل کے معاملے میں پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ آس پاس لگے سی سی ٹی وی کیمرے کے فوٹیج کی جانچ کے بعد پولیس کو ایک مشتبہ شخص جاتے ہوئے نظر آیا تھا۔ پولیس انکوائری میں یہ بھی سامنے آئی ہے کہ واقعہ والی رات بچی کے والد نے ایک نوجوان کے ساتھ شراب پی تھی اورکھانابھی کھایا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں آبروریزی کے بعد گلا گھوٹ کر قتل کرنے کی بات سامنے آئی ہے ۔ بچی کے گلے ، ہاتھ اور رانوں پر چوٹ کے نشانات ہیں۔ کوتوالی تھانہ انچارج جناب ابھے نیما نے بتایا کہ معاملہ کی جانچ اور ملزمین کو پکڑنے کیلئے پولیس کی پانچ ٹیمیں لگائی گئی ہیں ۔
بچی کو قتل کر دوسرے کمرے میں پھینکا تھا
کوتوالی تھانہ انچارج نےما نے بتایا کہ پیر کی صبح جب پولیس موقع پر پہنچی تو بچی کے کپڑے نہیں تھے۔ بوسیدہ عمارت کے ایک کمرے میں کپڑے اور دوسرے میں بچی کی لاش پڑی ہوئی ملی ۔ پولیس کو اندیشہ ہے کہ جہاں کپڑے ملے وہاں بچی کے ساتھ آبروریزی ہو ئی ۔ اس کے بعد اسے مار ڈالا گیا اور دوسرے کمرے میںاس کی لاش پھینک دی ۔ذرائع کے مطابق بچی کے والد نے رات میں امت نامی نوجوان کے ساتھ گوشت بناکر کھایا تھا شراب بھی پی تھی ۔ جب پولیس نے بچی کے والد سے پوچھ گچھ کی ، تو اس نے بتایا کہ دونوں نے سمرول روڈ آراوبی کے پاس گوشت بناکر کھایا تھا۔ پولیس کو چکی والے مہادیو کے پاس سے سی سی ٹی وی فوٹیج ملے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ فوٹیج میں رات 2.15 بجے نیلے رنگ کے کپڑے میں ایک نوجوان بچی جہاں اپنے کنبہ کے ساتھ سو رہی تھی ، اس سمت میں جاتا دکھائی دے رہا ہے۔ جب اس کے پیچھے کتے آئے تو نوجوان نے اسے پتھر مار کر بھگایا۔ 10 منٹ بعد ہی رات 2.26 بجے نوجوان بھاگتے نظر آ رہا تھا۔ پولیس اس نوجوان کی تلاش بھی کر رہی ہے۔ وہیں ، امت نے کس رنگ کے کپڑے پہنے تھے ، اس کی بھی معلومات جمع کی جا رہی ہے۔
یہ ہے پورا معاملہ
اتوار کو چکی والے مہادیو مندر کے باہر سڑک کنارے 5 سال کی بچی اپنے والدین کے ساتھ سو رہی تھی۔ دیر رات اچانک غائب ہو گئی تھی۔ دوسرے دن پیر کو اس کی لاش 200 میٹر دور شراب گودام کے پاس بنگلہ نمبر - 122 کے بوسیدہ کمرے میں ملی تھی ۔
انسانیت ہوئی شرمسار